* تاریکی مٹانے میں ذرا دیر لگے گی *
غزل
تاریکی مٹانے میں ذرا دیر لگے گی
اک شمع جلانے میں ذرا دیر لگے گی
اجداد سے جو ریت چلی آئی ہے اب تک
بچوں کو سکھانے میں ذرا دیر لگے گی
باہر کے نظاروں نے جو دل موہ لیا ہے
صاحب کے گھر آنے میں ذرا دیر لگے گی
کس دُھن میں خدا جانے یہ کیا کہہ دیا ہم نے
اب بات بنانے میں ذرا دیر لگے گی
دلہن کے لئے گھر ہے نیا ، لوگ نئے ہیں
رشتوں کو نبھانے میں ذرا دیر لگے گی
احباب تھے ، غمخوار تھے ، رنگین فضا تھی
وہ شام بھلانے میں ذرا دیر لگے گی
کس شوق سے اک پیڑ لگایا ہے ردا نے
پھل پھول کے آنے میں ذرا دیر لگے گی
فاطمہ ردا ٹمکوری
4th Cross,
Ganesh Colony
Jannapura
Bhadravathi-577301
Shimoga (Karnataka)
Mob: 9448681185
9978667961
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|