donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Firaq Gorakhpuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اب اکثر چپ چپ سے رہے ہیں یونہی کبھو &# *
غزل

٭……رگھو پتی سہائے فراقؔ

اب اکثر چپ چپ سے رہے ہیں یونہی کبھو لب کھولے ہیں
پہلے فراق کو دیکھا ہوتا اب تو بہت کم بولے ہیں
دن میں ہم کو دیکھنے والو اپنے اپنے ہیں اوقات 
جائو نہ تم ان خْشک آنکھوں پر ہم راتوں کو رولے ہیں
خُنک سیہ مہکے ہوئے سائے پھیل جائیں ہیں جل تھل پر
کن جنتوں سے میری غزلیں رات کا جوڑا کھلولے ہیں
ساقی بھلا کہاں قسمت میں اب وہ چھلکتے پیمانے
ہم یادوں کے جام چوم کے سوکھے ہونٹ بھگولے ہیں
بے قصورمنصوبوں کو ناحق  وارِ ورسن پر کھینچو ہو
لوگوں کوئی اور نہیں  یہ پردے سے ہم بولے ہیں 
کون کرے ہے باتیں مجھ سے تنہائی کے پردے میں 
ایسے میں کس کی آوازیںکانوں میں رس گھولے ہیں
آب و تاب اشعار نہ پوچھو تم بھی آنکھیں رکھو ہو
یہ جگ ماگ ، تینوں کی دمک ہے یا ہم موتی رولے ہیں
نقش و نگارِ غزل میں جو تم یہ شادایبی پائو ہو
ہم اشکو میکں کائنات کے نوکِ قلم ڈبولے ہیں
غم کا فسانہ سننے والو آخرِ شب آرام کرو
کل یہ کہانی پھر چھڑیں گے ہم بھی ذرا اب سولے ہیں
صدقے فراقؔ اعجازِ سخن کے کیسے اُڑائی یہ آواز
ان غزلوں کے پردے میں تو میرؔ کی غزلیں بولے ہیں
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 393