* کیسا اندر سے ہے وہ حسن کا پیکر دیکھ *
غزل
کیسا اندر سے ہے وہ حسن کا پیکر دیکھیں
چاندنی رات میں ہم چاند پہ جاکر دیکھیں
زندگی یوں بھی نظر آتی ہے بے رونق سی
کیوں نہ ہم سارے چراغوں کو جلاکر دیکھیں
رات کے ڈر سے سرِ شام ہی چھپ جاتی ہوں
شبِ تنہائی بہرحال بسر کر دیکھیں
آنکھ میں آنسو نظر آئیں گے اک دن اُن کے
شام کو جب مرا لپٹا ہوا بستر دیکھیں
قیدِ ترسیل سے آزاد ادب ہے تو نہ کیوں
وہ کہیں بات کہ منہ سارے سخن ور دیکھیں
سرو کی طرح اکڑنا تو ہے ممکن لیکن
خود ہی شرمائیں غزالہ سے جھگڑ کر دیکھیں
غزالہ انور
3/45, Wazeer Hasan Road,
Pria Darshni Apartment
Lucknow (U.P)
Mob: 9839223166
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|