* وطن کا نگہبان بنایا تھا جن کو وہی آ *
وطن کا نگہبان بنایا تھا جن کو
وہی آبروئے وطن لوٹتے ہیں
اشاروں پہ رہبر کے ہوتا ہے سب کچھ
غلط ہے ہمیں راہزن لوٹتے ہیں
کوئی موجِ طوفاں انہیں بھی ڈبودے
جو ناموسِ گنگ و جمن لوٹتے ہیں
وہ کس منہ سے لیتے ہیں نامِ شہیداں
شہیدوں کا جو خود کفن لوٹتے ہیں
انہیں کیا خبر کتنے نادان ہیں وہ
لُٹیرے خود اپنا ہی دھن لوٹتے ہیں
٭٭٭
|