* بہاروں میں اگر کوئی کسی کا گھر جلا *
بہاروں میں اگر کوئی کسی کا گھر جلائے گا
ہمیں بے ساختہ اپنا نشیمن یاد آئے گا
تمہیں صحنِ حرم کی پاسبانی آپ کرنی ہے
ابابیلوں کا لشکر آسماں سے اب نہ آئے گا
خدا کو بھول کر کیوں ناخدا سے آس رکھتے ہو
جو خود طوفاں کی زد میں ہے وہ تم کو کیا بچائے گا
لکھی جائے گی آبِ زر سے تاریخِ وفا تیری
ترا نام اور ابھرے گا اگر کوئی مٹائے گا
٭٭٭
|