* آپس میں گلے ملنے ملانے کا چلن تھا *
آپس میں گلے ملنے ملانے کا چلن تھا
یہ میرے بزرگوں کے زمانے کا چلن تھا
کون آگ بجھاتا مرے جلتے ہوئے گھر کی
اس شہر میں تو آگ لگانے کا چلن تھا
قائم ہے وہاں سلسلۂ آہ و فغاں آج
جس شہر میں کل ہنسنے ہنسانے کا چلن تھا
فرزانوں میں یہ بات نظر آتی کہاں سے
سر پھوڑ کے ہنسنا تو دوانے کا چلن تھا
اب وعدہ خلافی کی وبا پھیل گئی کیوں
پہلے تو یہاں وعدہ نبھانے کا چلن تھا
صابرؔ جسے ہم کہتے ہیں پتھر کا زمانہ
اس دور میں بھی آئینہ خانے کا چلن تھا
******************** |