* قیصرؔ فن ہیں شمیم بوجھ ہے ناظورۂ س *
قیصرؔ فن ہیں شمیم
بوجھ ہے ناظورۂ سخن پر
اُن کی فکرِ ضخیم
ء
اُن کے سخن انمول
کیوں قاصرِؔمکرم پوری
پیٹیں اپنا ڈھول
ء
کرلیتے اصلاح
چبھتی ہے قیوم بدر کی
نوکِ طنزومزاح
ء
قنبر عظیم آبادی
سادگی سے کہہ لیتے ہیں
غزلیں سیدھی سادی
ء
اک ہیں قمر پیامی
ڈر ڈر کے وہ لکھتے ہیں
کوئی نہ دھرلے خامی
*** |