میں نے شور سنا غرفے سے جھانکا سینہ کوبی کرتے نوحہ کناں مرد و زن کا سیلِ رواں تھا سارے دریچے خالی ہیں سنسان سڑک ہے! میرے دل کے سناٹوں سے سینہ کو بی کی آشفتہ صدائیں پیہم آتی ہیں