غزل
نامہ بر اُن سے یہ کہنا ذرا تفسیر کے ساتھ
اک دھڑکتی ہوئی شے ہے مری تحریر کے ساتھ
جاوداں کرب کو میرے ، اے مصور کردے
کھینچ دے درد بھی میرا ، مری تصویر کے ساتھ
ہوں اندھیرا ، ہے مرے حلقۂ آغوش میں نور
میں نہیں رکھتا عداوت کوئی تنویر کے ساتھ
ایک جھونکے کی ضرورت ہے بکھر جانے کو
بندشِ دست و ہنر ہے کوئی تعمیر کے ساتھ
دل کی تسکین کی خاطر ہے لبوں پر اے دعا
ورنہ معلوم ہے نسبت تری تاثیر کے ساتھ
دوست ، دشمن کی نہیں اُس کو ہے پہچان کوئی
کھیل اتنا نہیں اچھا کبھی شمشیر کے ساتھ
ہے غزل میری حسن ، طرزِ سخن میرا ہے
کب ہے دعویٰ کہ تقابل میں ہوئی میر کے ساتھ
حسن آتش چاپدانوی
Champdani Bazar, Po. Champdani
Hooghly-712222
Mob: 9681110813 / 3326322916
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………