donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hasrat Mohani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے *
توڑ کر 

٭…………حسرت موہانی
توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے
بندہ پرور جائیے اچھا خفا ہو جائیے
میرے عذر جرم پر مطلق نہ کیجئے التفات
بلکہ پہلے سے بھی بڑھ کر کج ادا ہوجائے
خاطر محرام کو کر دیجئے محو الم
درپے ایذائے جان مبتلا ہوجائیے
راہ میں ملئے کبھی مجہ سے تو از راہ ستم
ہونٹ کاٹ کر فورا جدا ہو جائیے
گر نگاہ شوق کو مہو تماشا دیکھئے 
قہر کی نظروں سے مصروف سزا ہو جائیے
میری تحریر ندامت کا نہ دیجئے کچھ جواب
دیکھ لیجئے اور تفاغل آشنا ھو جائیے
مجھ سے تنہائی میں گر ملئے تودیجئے گالیاں
اور بزم غیر میں جان حیا ہو جائیے
ہاں یہی میرے وفائے بے اثر کی ہے سزا
آپ کچھ اس سے بھی بڑھ کر پر جفا ہو جائیے
جی میں آتا ہے کہ اس شوخ تغافل کیش سے 
اب نہ ملئے پھر کبھی اور بے وفا ہو جائیے
کاوش درد جگر کی لذتوں کو بھول کر 
مائل آرام و مشاق شفا ہو جائیے
ایک بھی ارماں نہ رہ جائے دل مایوس میں 
یعنی آخر بے نیاز مدعا ھو جائیے
بھول کر بھی اس ستم پرور کی پھر آئے نہ یاد
اس قدر بیگانہ عہد وفا ھو جائیے
چاہتا ہے مجھ کو تو بھولے بہ بھولوں میں تجھے
تیرے اس طرز تفاغل کے فدا ہو جائیے
کشمکش ہائے الم سے اب یہ حسرت جی میں ہے 
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 513