donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hasrat Mohani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے *
اور تو پاس 

٭…………حسرت موہانی
اور تو پاس مرے ہجر میں کیا رکھا ہے
اک ترے دود کو پہلو میں چھپا رکھا ہے
دل سے ارباب وفا کا ہے بہلانا مشکل
ہم ان کے تغافل کو سنا رکھا ہے
تم نے بال اپنے جو پہولوں میں بسار رکھے ہیں
شوق کو اور بھی دیوانہ بنا رکھاہے
سخت بے درد ہے تاثیر محبت کہ انہیں
بستر ناز پہ سوتے سے جگا رکھا ہے
آہ وہ یادیں کہ اس یاد کو ہو کر مجبور
دل مایوس نے مدت بے بہلا رکھا ہے
کیا تامل ہے مرے قتل میں اے باروئے یار
اک ہی وار میں سر تن سے جدا رکھا
حسن کو جور سے بیگانہ نہ سمجھ، کہ اسے
یہ سبق عشق نے پہلے ہی پڑھا رکھا ہے
تیری نسبت سے ستم گر ترے مایوسوں نے 
دل حرماں کو بھی سینے سے لگا رکھا ہے
کہتے ہیں اہل جہاں درد محبت جس کو 
نام اسی کا مضطر نے دوا رکھا ہے
نگہ یار سے یکان قضا کا مشتاق
دل مجبور نشانے پہ کھلا رکھا ہے
اسے کا انجام بھی کچھ سوچ لیا ھے حسرت
تو نے ربط ان سے جو درجہ بڑھا رکھا ہے 
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 378