donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hasrat Mohani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چپکے چپکے *
چپکے چپکے 
٭…………حسرت موہانی

چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یادہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے
با ہزاراں اضطراب و صد ہزاراں اشتیاق
تجھ سے وہ پہلے پہل دل کا لگانا یاد ہے
بار بار اٹھنا اسی جانب نگاہ شوق
اور ترا غصے سے وہ آنکھیں لڑانا یاد ہے
تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانے مرا
اور ترا دانتوں میں وہ انگلی کو دبانا یاد ہے
کھینچ لینا وہ مرا پردے کا کونا دفعتاً
اور دوپٹے سے ترا وہ منہ چھپانا یاد ہے
جان کر سوتا تجھے وہ قصد پا بوسی مرا
اور ترا ٹھکرا کے سر، وہ مسکرانا یاد ہے
تجھ کو جب تنہا کبھی پایا تو ازراہ لحاظ
حال دل باتوں ہی باتوں میں جتانا یاد ہے
جب سوا میرے تمہارا کوئی دیوانہ نہ تھا
سچ کہو کچھ تم کو بھی وہ کار خانہ یاد ہے
غیر کی نظروں سے بچ کر سب کی مرضی کے خلاف
وہ ترا چوری چھپے راتوں کو آنا یاد ہے
آگیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکر فراق

وہ ترا رو رو کر مجھ کوبھی رولانا یاد ہے
دوپہر کی دھوپ میں میرے بلانے کے لئے 
وہ ترا کوٹھے پہ ننگے پائوں آنا یاد ہے
آج کی نظروں میں وہ صحبت راز و نیاز
اپنا جان یاد تیرا بلانا یاد ہے
میٹھی میٹھی چھیڑ کے باتیں نرالی پیار کی
ذکر دشمن کا وہ باتوں میں اڑانا یاد ہے
دیکھانا مجھ کو جو برگشتہ، تو سو سو ناز سے 
جب منا لینا تو پھر خود روٹھ جانا یاد ہے
چوری چوری ہم سے تم آکر ملے تھے جس جگہ
مدتیں گزریں پر اب تک وہ ٹھکانا یاد ہے
شوق میں مہندی کے وہ بے دست و پا ہونا ترا
اور مرا وہ چھیڑنا و گد گدانا یاد ہے
باوجود ادعائے اتقا حسرت
آج تک عہد ہوس کا وہ فسانہ یادہے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 386