donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Hasrat Mohani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* حیران ہوں دل کو روئوں کہ پیٹوں جگر  *
 حیران ہوں 

حیران ہوں دل کو روئوں کہ پیٹوں جگر کو
مقدر ہو تو ساتھ رکھو نوحہ گر کو میں
چھوڑا نہ رشک نے کہ ترے گھر کا نام لوں
ہر اک سے پوچھتا ہوں کہ جائوں کدھر کو میں

جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار
اے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں

ہے کیا جو کس کے باندھئیے میری بلا ڈرے
کیا جانتا نہیں ہوں تمہاری کمر کو میں

خواہش کو احمقوں نے پرستش دیا قرار
کیا پوچتا ہوں اس بت بیداد گر کو میں

پھر بے خودی میں بھول گیا راہ کوے یار
جاتا و گرنہ ایک دن اپنی خبر کو میں
 کی وفا ہم   
کی وفا ہم سے تو  غیر اس کو جفا کہتے ہیں
ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں
آج ہم اپنی پریشانی خاطر ان سے
کہنے جاتے تو ہیں پر دیکھے کیا کہتے ہیں

اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو
جو مے و نغمہ کو اندوہ ربا کہتے ہیں

 ہے پرے سرحد اور اک سے اپنا مسجود
قبلے کو اہم نظر قبلہ نما کہتے ہیں

پائے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے
خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں

اک شرر دل میں ہے اس سے کوئی گھبرائے گا کیا
آگ مطلوب ہے ہم کو جو ہوا کہتے ہیں

دیکھئے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ
اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں

وحشت و شیفتہ اب مرثیہ کہویں شاید
مرگیا غالب آشفتہ نوا کہتے ہیں

اک شرر دل میں ہے اس سے کوئی گھبرائے گا کیا
آگ مطلوب ہے ہم کو جو ہوا کہتے ہیں

دیکھئے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ
اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں

وحشت و شیفتہ اب مرثیہ کہویں شاید
مرگیا غالب آشفتہ نوا کہتے ہیں
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 424