donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ibn Azeem Fatmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یہ بے بسی کا عذاب کب تک *

سانحہ پشاور جس میں ۱۳۲ بچوں اور عملے

کے ۹ ارکان جام شہادت نوش کر گئے


 جبکہ تقریبا ڈیڑھ سو زخمی افراد ہماری دعاؤں کے منتظر ہیں


"یہ بے بسی کا عذاب کب تک"
یہ کون، کیسے، کہاں سے آتے ہیں
جو ہمارالہو بہاکے
  اورہم کو لہو رلاکے
اس اک تمنا میں
 انکی خاطر بڑی بڑی چشم والی حوریں
ہیںمنتظر، تک رہی ہیں راہیں
بموں سے خود کو اڑا کے دوزخ میں جا رہے ہیں
  نہ رکنے والے ہماری آنکھوں میں آنسوؤں کے
لہو کے بہتے سمندروں کے
ہماری گلیوں، گھروں، دلوںپر
نئی قیامت یہ ڈھارہے ہیں
ابھی پشاور میں
 کتنے پھولوں کو،ماں کے لعلوںکو روند ڈالا
خدا یا ہم پر رحم کہ ہم پر یہ بے بسی کا عذاب کب تک
یہ حسرتوں کا مزار کب تک
یہ آنسوؤں کا شرار کب تک
خدایا ہم پر رحم کہ ہم پر یہ بے بسی کا عذاب کب تک
٭

ابن عظیم فاطمی
کراچی

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 365