donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Iftekhar Raghib
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہے شر بھی بشر کے شر سے خائف *
ہے شر بھی بشر کے شر سے خائف
کیوں نکلے نہ کوئی گھر سے خائف

دیواروں سے سہمے در سے خائف
کیوں رہتے ہو اتنا گھر سے خائف

ہر دل میں نہیں ہے موت کا ڈر
ہر کشتی نہیں بھنْور سے خائف

ہے اندازِ رہبری کچھ ایسا
رہزن بھی ہیں راہبر سے خائف

ہر لمحہ ہے طائرِ تخیّل
اب اپنے ہی بال و پر سے خائف

اُڑ جائیں گے سب کے سب پرندے
گر یوں ہی رہے شجر سے خائف

یوں شعلہ بدن ہر اِک خبر ہے
ہے اخبار بھی خبر سے خائف

دکھلائے ہیں اس نے وہ مناظر
آنکھیں بھی ہیں اب نظر سے خائف

ہے دھرتی کا کونا کونا راغبؔ
مظلوموں کی چشمِ تر سے خائف
*******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 339