* ہر گھڑی اک صدی سی لگتی ہے *
غزل
ہر گھڑی اک صدی سی لگتی ہے
درمیاں برہمی سی لگتی ہے
کس کی یادوں سے خانۂ دل میں
چار سو روشنی سی لگتی ہے
چال بادِ سحر کی ہے شاید
ہر کلی اَدھ کھلی سی لگتی ہے
میرے الفاظ کی شرارت دیکھ
کیسی نشتر زنی سی لگتی ہے
گردشِ دہر ہے کرم فرما
زندگی ، زندگی سی لگتی ہے
سر سے پتھر گزر گیا عمران
کان میں سنسنی سی لگتی ہے
عمران ابن عرشی
16, Jola Para Masjid Lane, Tikia Para
Howrah-711101
Mob: 9331724136
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|