* ہے یقیں چپ ، گمان جلتا ہے *
غزل
ہے یقیں چپ ، گمان جلتا ہے
اب تو سارا جہان جلتا ہے
شعلہ شعلہ ہے آنکھ سورج کی
ہر طرف سائبان جلتا ہے
دیکھ کر میری مسکراہٹ کو
جانے کیوں آسمان جلتا ہے
آنکھ کی آگ بجھ گئی لیکن
زخم کا ہر نشان جلتا ہے
کھردرے ہوگئے ادب پارے
اور لمسِ زبان جلتا ہے
کیوں کسی غیر پر ہنسوں عمران
میرا اپنا مکان جلتا ہے
عمران ابن عرشی
16, Jola Para Masjid Lane, Tikia Para
Howrah-711101
Mob: 9331724136
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|