* ہے جنوں شامل یقینا دشمنوں کے وار ت *
غزل
ہے جنوں شامل یقینا دشمنوں کے وار تک
ہوش میں کب کوئی پہنچا تیر تک تلوار تک
میرے سر پر ہے پھٹی ٹوپی مگر محفوظ ہے
کتنے سر سے گرگئی ہے ریشمی دستار تک
زندگی کس کو ملی دہلیز پر ٹھہری ہوئی
آپ کو جانا پڑے گا خود فرازِ دار تک
ہر قدم پر لازمی ہے خواہشوں کا احترام
ورنہ مشکل ہے رسائی منزلِ دشوار تک
مصلحت کو یوں ہوا دینا بھی کچھ اچھا نہیں
دیجئے ہونٹوں کو جنبش عظمتِ گفتار تک
باعثِ تشویش ہے اب آپ کا حسنِ سلوک
چاہتوں کا کر نہ پائے آپ کیوں اظہار تک
چھوڑکر گھر اپنا راقم آب و دانہ ڈھونڈ لے
کچھ پرندے جارہے ہیں آج سرحد پار تک
عمران راقم
90H/2/1, Dr. Sudhir Basu Road,
Kolkata-700023
Mob: 9330661800
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|