* چھیڑا نہ کرو میرے قلم دان کے کاغذ *
چھیڑا نہ کرو
٭…………انشاء اللہ خاں انشاء
چھیڑا نہ کرو میرے قلم دان کے کاغذ
ہیں اس میں پڑے بندے کے دیوان کے کاغذ
اس طفل کو بیتوں کا مری شوق ہواتو
محسوس ہوئے سارے گلستان کے کاغذ
ہر وصلی سرکار پہ جدول ہے طلائی
اب آپ لگے رکھنے بڑی شان کے کاغذ
اس شوخ نے کل ٹکڑے زلیخا کے کئے اور
مارے سر استاد پہ وتان کے کاغذ
دس بیس اکٹھے ہیں خط اس پاس تو قاصد
لے جاکہ یہ ہیں سخت ہی ارمان کے کاغذ
کیا چہرہ انشا کا ہوا رنگ، کل اس کا
یک بار جو قاچد نی دیا آن کے کاغذ
|