* ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا *
غزل
٭……نواب انشاء اللہ خان
ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا
تس پر یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا
تم نے تو نہیں، خیر یہ فرمائیے بارے
پھر کن نے لیا ، راحت و آرام ہمارا
میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے
کیوں، کس لئے ، کس واسطے کیا کام ہمارا؟
رکھتے ہیں کہیں پائو ںتو پڑے ہیں کہیں اور
ساقی تو زرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا
ٹک دیکھ ادھر ، غور کر،انصاف یہ ہے واہ
ہر جرم و گنہ غیر سے اور نام ہمارا
اے باد سحر محفل احباب میں کہو
دیکھا ہے جو کچھ حال تہ دام ہمارا
******* |