donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Intezar Nayeem
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جب بھی کہیں پر بھگوا سوچ کے رنگ میں &# *
(انتظار نعیم ( دہلی)
جب بھی کہیں پر بھگوا سوچ کے رنگ میں ڈوبا 
کوئی بھی خود ساختہ رہبر آئے گا
خود کو مسلماں بتلائے گا
اس سے مل کر اہلِ ایماں پوچھیں گے بس چند سوال
بولو بھیا!
کیا ہے تمہارا دین بتائو
کیسے مسلم ہو سمجھائو 
کیسے تم ایسی تنظیم میں شامل ہو
جو ہے دین و ملت دشمن
 جو ہے مسلم لا کی مخالفت
ہندو مسلم سکھ عیسائی 

سب کے لئے وہ 
اک مدت سے یکساںسِول کوڈ کی ہے شیدائی!
جس کی تشدد پر ہے آستھا
جس کا رتھ جب جب بھی نکلا ، جہاں گذرا
نفرت ہی کا کاروبار چلایا اس نے
 اک طوفان اٹھا اس نے
بستی بستی مسلم خون بہایا اس نے!
عدل و شرافت سب کچھ بھول کے
 مسجد ڈھا دی جس کے دہشت گردوں نے
 جس کے قائد، جس کی فکر کے حامل لوگ
 علم کے سارے گہواروں کو
 دہشت گردی کے اڈے ہر دم کہتے ہیں
کیا کیا طعنے سہتے ہیں!
بولو بابو!
بولو کیا گجرات پہ بیتی؟
اک سفّاک نے ملت پر کیا ستم نہ ڈھایا
شہروں شہروں آگ لگائی
 قریہ قریہ اس نے اجاڑا
معصوموں کا مظلوموں کا لہو بہایا
تم اور تمہاری مرکز کی این ڈی اے حکومت
اس قاتل کے بنے ہوئے پشت پناہ!
یعنی تم بو جہل کی سینا کے ہو سپاہی
ابولہب کے حامی ہو
جو بھی تمہارا ساتھی ہوگا
اس پہ مسلسل خدا کی لعنت برسے گی

 ابو لہب کی صورت ہی
اس کے ہاتھ بھی ٹوٹیں گے!
ہم نے اس لئے طے یہ کیا ہے
جان کے دین و ملت کو رسوا نہ کریں گے
تم سے مسلماں بھول کے بھی رشتہ نہ رکھیں گے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 362