* بہت ہے سہل کسی کو نصیحتیں کرنا *
غزل
بہت ہے سہل کسی کو نصیحتیں کرنا
مگر کٹھن ہے عمل سے رفاقتیں کرنا
ہر ایک کام یہاں ہم خوشی سے کرتے ہیں
پہاڑ لگتا ہے لیکن عبادتیں کرنا
جہانِ نو کی ادائیں تو سیکھ لیں ہم نے
مگر نہ سیکھ سکے ہم محبتیں کرنا
جو رسم و راہ امیروں سے ہو رہے لیکن
انا کی اپنی ہمیشہ حفاظتیں کرنا
بلندیوں کے ہیں شیدائی آج کے بچے
مگر پسند نہیں ہے مشقتیں کرنا
شرارتوں پہ نہ بچوں کے تم ہو شعلہ بہ جاں
رہی ہے اُن کی تو فطرت شرارتیں کرنا
ملو ہر ایک سے عرفان تم کھلے دل سے
نہ راس آئی کسی کو عداوتیں کرنا
عرفا ن ظہیر
17/2, Smith Lane
Kolkata-700013
Mob: 9831017921
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|