اشعار اسیری میں یہی تھا اک سہارا قفس کو آشیاں کہہ کر پکارا زمانے کی ہوا سے بجھ گیا ہے دلوں کی درمندی کا شرارا جب اپنوں کی وفا سے بھر گیا جی تو میرے دل نے غیروں کو پکارا ****