donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* غیروں کو جو عورت بڑی خنّاس لگے ہے *
لگے ہے

غیروں کو جو عورت بڑی خنّاس لگے ہے
بیگم کی ارے، ماں ہے مری ساس لگے ہے
مرغی ہے اگر گھر کی تو ہے دال برابر
ہاں دال بھی باہر کی انناس لگے ہے
بیگم ہیں کہ دوزخ کا لہکتا ہواشعلہ
جب سامنا ہوتا ہے مجھے پیاس لگے ہے
پتنی کے تو نخروں نے نکالا ہے کچومر
بے چارہ پتی ان کا چرن داس لگے ہے
سنتے ہو، اجی کاہیکو، تم ہم کو بلائے
ہے خوب زباں دلی کی بو باس لگے ہے
تم یہ نہ کرو وہ نہ کرو کہتی ہیں بیگم
اب جائوں کہاں گھر مجھے بن باس لگے ہے
لنگی ہی پہنتے ہیں سبھی مرد ہوں یا زن
سسرال لباسوں میں تو مدراس لگے ہے
شاعر ہے کہ موٹر کا پھٹا ردّی ہے ٹائر
حُلیہ ہے کچھ ایسا کہ ربیداس لگے ہے
اوروں کے تو لگتا ہے خضاب اور حِناہی
شاعر کے مگرسر پہ املتاس لگے ہے
ہر بزم میں ملتا ہے اسے مرغ مسلّم
نیتا کو کہاں قلتِ اجناس لگے ہے
وہ میکے ہوں یا جھاڑو ہو کمرے میں کہیں بند
پھر بھی کوئی خطرہ نہ مجھے پاس لگے ہے
چرتا ہے خیالو ں کی چراگاہ میں اکثر
شاعر کے لئے شعر ہی ہری گھاس لگے ہے
کہتی ہیں ہر اک بات چمک اور گرج کر
خُو ان کی تو بجلی ہی کی عکاس لگے ہے
میں بین بجائوں بھی تو کیا بھینس کے آگے
جوہرکی غزل ان کو تو بکواس لگے ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 354