donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سیوان ہے ہے وہ کالا بھوت یا شیطان ہ&# *
سیوان ہے

ہے وہ کالا بھوت یا شیطان ہے
رنگ پر جس کے ’’ توا ‘‘ حیران ہے
شیخ بھی اس دور کا انسان ہے
ہاتھ میں سگریٹ منہ میں پان ہے
نسخہ کو پڑھتا ہے نخسہ بزم میں
نقلی شاعر کی یہی پہچان ہے
بھول کر پڑھئے یہ نہ غیروں کی غزل
چوری پکڑی جائے گی سیوان ہے
آپ کو کھلتا ہے کیوں میرا فروغ
کیا مری شہرت سے کچھ نقصان ہے
تھوکتا ہے چاند پر جو آدمی
عقل کا اندھا ہے وہ نادان ہے
شیخ جی بولیں تو آخر کس طرح
منہ میں مُرغے کی مسلّم ران ہے
کوئی بزمِ شعر میں جائے بھی کیا
اب وہاں باقی فقط سُرتان ہے
ڈھو رہا ہے آدمی کو آدمی 
اور سمجھتا ہے کہ وہ انسان ہے
اک ایمر جنسی نے کیا کیا کردیا
حنیق میں اسمگلروںکی جان ہے
نفع خوروں کا صفایا ہو گیا
 بند کالے چور کی دوکان ہے

چور، اُچکّے ، ڈاکوئوں کے واسطے
ہتھکڑی ہے، جیل ہے چالان ہے
 رفع حاجت شاہراہوں پر کرو
دوستو، اپنا یہ ہندستان ہے
پان کھا کر پیک پھینکوہر طرف
بس کھڑکی گھر کا روشن دان ہے
ایک پچکاری میں اک صاحب کا سوٹ 
سر سے پا تک نقشہ گلدان ہے
ختم ہے اب لوٹ مار، آتش زنی
 عافیت سے اب ہر اک انسان ہے
سینکڑوں حاسد ہوئے ہیں متد
اور جوہر کی اکیلی جان ہے

***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 383