donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* لبنی میں دل، سجدے میں سر ،آدھا ادھ *
آدھا ادھر آدھا اُدھر

لبنی میں دل، سجدے میں سر ،آدھا ادھر آدھا اُدھر
کیا شیخ ہے دو نائو پر آدھا ادھر آدھا اُدھر
معمولی جمپر دیکھ کر بیگم کو غصہ آگیا
پھینکا زمیں پر پھاڑ کر ،آدھا ادھر آدھا اُدھر
دو بیویوں کے بیچ میں الجھے ہوئے ہیں شیخ جی
رکھیں گی ان کو بانٹ کر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
تجھ سے مِرا مجھ سے تِرا کرتا ہے شکوہ اے صنم
دونوں طرف ہے نامہ بر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
بیگم کو میری چھوڑ کر، دو سالیوں کو لکھ دیا
میرے خسر نے اپنا گھر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
پکچر گئی ہیں اہلیہ اک بچہ لے کر اپنے ساتھ
اک بچہ گھر پر چھوڑکر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
پیتا ہے چھپ کر جام بھی مندر سے جاکر رات میں
پنڈت بھی ہے دو راہ پر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
اک اہلیہ پنجاب ہے اور دوسری آسام ہے
یوں بٹ گیا ملّا کا گھر ،آدھا ادھر آدھا اُدھر
نتھیا بنا کر شوق سے ناتھا ہے اپنی ناک میں
بیگم نے اک مرغی کا پَر،آدھا ادھر آدھا اُدھر
تہذیب نو کی شان ہے، شانے پر اپنے لڑکیاں
نکلیں دوپٹّہ پھینک کر،آدھا ادھر آدھا اُدھر
شانوں پہ یوں لٹکی ہے لٹ، جیسے کوئی دھوبی چلے
گٹھر گدھے پر لاد کر،آدھا ادھر آدھا اُدھر
پہچان ہپی کی یہی ہوتی ہے میرے دوستو
لگتا ہے مادہ ہو کے نر،آدھا ادھر آدھا اُدھر
وہ مال اسمگلنگ کا جو پکڑا گیا چیکنگ میں کل
بانٹا گیا چک پوسٹ پر، آدھا ادھر آدھا اُدھر
جوہر سے ہوتا ہے اگر جھگڑا کبھی سسرال میں
بیگم تو پھیلاتی ہیں پر’ آدھا ادھر آدھا اُدھر
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 710