donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کیا کیا نہ بھلا کرتی ہیں نخرہ مرے آ *
مِرے آگے

کیا کیا نہ بھلا کرتی ہیں نخرہ مرے آگے
ہر روز سناتی ہیں وہ دکھڑا مرے آگے
بیگم سے لڑائی کے سبب ناطقہ ہے بند
سالی مرے پیچھے ہے تو سالا مرے آگے
توڑا گیا چولھا کبھی،پھوڑی گئی ہانڈی
’’ ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے‘‘
بھابی سے تو بیگم کی نہ بنتی ہے کسی دن
منظر ہے وہی لوک سبھا کا مرے آگے
جھاڑو لئے ہاتھوں میں تو بیگم نظر آئیں
’’ آتا ہے ابھی دیکھئے کیا کیا مرے آگے‘‘
راشن بھی نہیں ڈالڈا چینی بھی ندارد
دن رات یہی ہوتا ہے چرچا مرے آگے
اِس دورِ ترقی کا ہے انداز نرالا
مجنوں کو بُرا کہتی ہے لیلیٰ مرے آگے
ہو کیسے رسائی مری محبوب کے در تک
اک کابلی دربان ہے تگڑا مرے آگے
معصوم سی صورت لئے شاعر ہے کھڑا یوں
جیسے کہ ہو قربانی کا بکرا مرے آگے
کچھ رات تھی باقی تو کہا شیخ نے ہنس کر
’’ رہنے دو ابھی ساغرو مینا مرے آگے‘‘
ہر بات ہنساتے ہوئے کہتا ہے مگر کیوں
جوہرؔ کو بُرا کہتی ہے دنیا مرے آگے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350