donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جو پوچھا راہیوں نے ، کیا اٹھا کر ، ج&# *
جیب میں رکھ لی

جو پوچھا راہیوں نے ، کیا اٹھا کر ، جیب میں رکھ لی
اٹھائی جو اٹھنّی، وہ دکھا کر، جیب میں رکھ لی
بڑے نیتا جو ٹھہرے’ جیب بھی ان کی بڑی ٹھہری
وزارت کی بڑی کرسی اٹھا کر، جیب میں رکھ لی
ہوا جب عقدتو بانٹی مرے سالے نے شیرینی
مگر اس میں سے تھوڑی سی بچا کر ، جیب میں رکھ لی
نمازیں بھی ادا ہوتی رہیں ان کی مگر جب بھی
ملی رشوت تو حاکم نے چھپا کر، جیب میں رکھ لی
بڑی حیرت ہوئی سُن کر کہ کل میخانے میں جا کر
جناب شیخ نے بوتل چُراکر ، جیب میں رکھ لی
عجب شاعر کی عادت ہے کہ جب بیڑی جلانے کو
کسی سے مانگی ماچس تو جلا کر ، جیب میں رکھ لی
چمکتی اک چونی جب نظر آئی نمازی کو
تو سرجدے میں رکھتے ہی، اٹھاکر جیب میں رکھ لی
نہ جب اسٹیج پر بھی پیک داں آیا نظر مجھ کو
تو میں نے پان کی سٹھی چھپا کر جیب میں رکھ رلی
سر محفل کچھ اس اندازسے ہونے ہونے لگی ہوٹنگ 
کہ جوہرنے غزل آدھی سنا کر، جیب میں رکھ لی
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 391