donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Jauhar Siwani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کیوں اہلیہ کو مجھ سے ہے نفرت نہ پوچ *
نہ پوچھئے

کیوں اہلیہ کو مجھ سے ہے نفرت نہ پوچھئے
پردے کی بات ہے اسے حضرت نہ پوچھئے
سسرال کی ہوئی جو عنایت نہ پوچھئے
یہ بات آپ بہر شرافت نہ پوچھئے
میں کیا بیاں کروں کہ پھنسا کس بری طرح
کیا کیا ہوئیں قبلتُ کی برکت نہ پوچھئے
کیسی نماز کا ہے کو قرآن و ہ پڑھیں
فرمائشوں کی بس ہے تلاوت نہ پوچھئے
ہیں وہ بخیل میرے عزیزوں کے واسطے
اپنوں کے ساتھ ان کی سخاوت نہ پوچھئے
پتلا ہے میرا حال مگر اہلیہ کو کیوں
ہر سال لازمی ہے ولادت نہ پوچھئے
شادی سے پہلے میں تھا محمد علی کلے
شادی کے بعد جسم کی حالت نہ پوچھئے
ہوٹل ہو، شاہراہ ہو، ہیں وہ غزل سرا
ان شاعرانِ شہر کی وحشت نہ پوچھئے
چوری کا مرغ کھا کے یہ کہتے ہیں شیخ جی
مالِ حرام میں ہے جو لذّت نہ پوچھئے
سورج کو چونچ میں لئے مرغا کھڑا ملا
اس مصرعۂ جدید کی جدت نہ پوچھئے۔
آتا ہوں میں جو لوٹ کے بزمِ سخن سے گھر
بنتی ہے کیسی میری حجامت نہ پوچھئے
آیا سے ان کے سامنے ہنس کر جو بات کی
آئی نہ مجھ پہ کون سی آفت نہ پوچھئے
کل رات بادہ خانے میں کچھ میکشوں کے بیچ
کیا کیا بنی تھی شیخ کی درگت نہ پوچھئے
دامادِ خانہ بن کے مِرے اک عزیز دوست
کس درجہ ہو رہے ہیں فضیحت نہ پوچھئے
کھاتے رہے تھے دولہا میاں گو مقویات
شادی کی شب بچا رے کی خفّت نہ پوچھئے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 336