* دِل لَگی چاہئے زِندگی کے لِئے *
دِل لَگی چاہئے زِندگی کے لِئے
بے کلی چاہئے اِک خوشی کے لِئے
قتل کرنا ہو تو وَار دِل پر کرو
دِل کنی چاہئے جاں کنی کے لِئے
کر کے توبہ کبهی میں نہ پیتا مگر
مَیکشی چاہئے بی خودی کے لِئے
ہم کو منظور ہیں اُن کے سارے سِتم
بے رُوخی چاہئے دوستی کے لِئے
دِن نہ نِکلے کبهی شب نہ آئے اگر
تیرگی چاہئے روشنی کے لِئے
رات بَهر چاند کے ساته بهی جاگ لوں
کُچه تَهکن چاہئے تازگی کے لِئے
وہ مہرباں نہیں تو سِتم گر سہی
ہَم سَفر چاہئے زِندگی کے لِئے
یُوں سرِ شام سَج دَهج کے نہ گهومِیےء
سا دگی چاہئے دِل کشی کے لِئے
کر لو دِل کو جَلا کر اُجالا حیآت
روشنی چاہئے شاعری کے لِئے
*****
|