donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Kaleem Ajiz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ظالم تھا بہت وہ اور ظلم کی عادت بھی &# *
ظالم تھا بہت وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی
مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی

اس بت کے ستم سہہ کے دکھا ہی دیا ہم نے
گو اپنی طبیعت میں بغاوت بھی بہت تھی

واقف ہی نہ تھا رمزِ محبت سے وہ ورنہ
دل کے لئے تھوڑی سی عنایت ہی بہت تھی

یوں ہی نہیں مشہورِ زمانہ میرا قاتل
اس شخص کو اس فن میں مہارت ہی بہت تھی

کیا دورِ محبت تھا کہ لہو دل میں بہت تھا
اور دل کو لہو کرنے کی فرصت بھی بہت تھی

ہر شام سناتے تھے حسینوں کو غزل ہم
جب مال بہت تھا تو سخاوت بھی بہت تھی

بلوا کے ہم عاجز کو پشیماں بھی بہت ہیں
کیا کیجئے کم بخت کی شہرت بھی بہت تھی

(کلیم عاجز)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 407