غزل
لکھ دیا اس نے فلسفہ گل کا
فکر کی ڈالیوں پہ خوشبو سے
صبح دم لکھ رہا تھا شام کا غم
ذہن کی تھالیوں پہ خوشبو سے
کھل گیا ہے رفاقتوں کا طلسم
آپ کی انگلیوں پہ خوشبو سے
وجد میں گن رہاہوں نقش فراق
وصل کی ڈالیوں پہ خوشبو سے
مست کتنا تھا تتلیوں کا رنگ
پھول کی لالیوں پہ خوشبو سے
*********