donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Kamal Jafri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اجنبی سی لگ رہی ہے جانی پہچانی ہوا *
غزل

اجنبی سی لگ رہی ہے جانی پہچانی ہوا
چل رہی ہے شہر میں یہ کیسی دیوانی ہوا
نذرِ آتش ہو رہے ہیں پھر غریبوں کے مکاں
پھر چلی ہے شہر میں نفرت کی طوفانی ہوا
وادیوں میں ہر طرف آتا ہے سناٹا نظر
پھیر لیتی ہے جب اپنا رخ کہستانی ہوا
اک ذرا سی دیر میں انساں کا مٹ جائے وجود
وقت پر حاصل نہ ہو اُس کو اگر پانی ہوا
مطمئن ہے گلشنِ ہستی میں جب میرا ضمیر
مجھ کو بہکائے گی کیسے کوئی انجانی ہوا
گلستاں تبدیلیٔ موسم کی دیتا ہے خبر
کر رہی ہے آج کانٹوں پر گل افشانی ہوا
ہوکے حائل کس لئے راہِ ترقی میں کمال
مانگتی ہے مجھ سے محنت اور قربانی ہوا

کمال جعفری

R-282/3, Gali No-7, Zakir Nagar, Okhla
New Delhi-110025
Mob: 9818569466
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 381