* فسانہ ختم ہوا سعیٔ جستجو کیا ہے *
غزل
فسانہ ختم ہوا سعیٔ جستجو کیا ہے
بوقتِ نزع نہ پوچھو کہ آرزو کیا ہے
میں اپنی دوست جو ٹھہروں تو پھر عدو کیا ہے
ہر ایک شے پہ تصرف ہو ایک تو کیا ہے
ہزار پردے میں اے چھپ کے بیٹھنے والے
یہ روشنی سی مرے دل کے چار سو کیا ہے
کبھی تو مجھ کو بھی اپنا خیال آجائے
تو ہی بتا کہ یہ ہر لمحہ تو ہی تو کیا ہے
نہ کوئی عکس نہ صورت نہ کوئی نقش و نگار
نظر جو آتا ہے مجھ کو وہ کو بہ کو کیا ہے
نظر اٹھے تو اٹھے یوں کہ بول اٹھے منظر
نگاہِ شوق بتا تیری آرزو کیا ہے
تری نگاہ نے جب مست کردیا کوثر
یہ اہتمامِ خم و بادہ و سبو کیا ہے
کوثر پروین کوثر
2B, Kimber Street
2nd Floor
Kolkata-700017
Mob: 9339784378
Ph: (033)22866337
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|