* لہو میں ڈوبی ہوئی تیرگی کا نام نہ ل *
غزل
(کوثر صدیقی (بھوپال
لہو میں ڈوبی ہوئی تیرگی کا نام نہ لو
خدا کے واسطے گذری صدی کا نام نہ لو
دکھائی کچھ نہیں دیتا ہے تیز اُجالوں میں
یہ روشنی ہے تو پھر روشنی کا نام نہ لو
نہیں جو ساحل دجلہ پہ قبضے کی طاقت
تو پیاسے پھرتے رہو تشنگی کا نام نہ لو
سفر ابھی شب دیجورہی میں کرنا ہے
چلے چلو شب غم چاندنی کا نام نہ لو
دئیے تلے کا اندھیرا ہی اپنی قسمت ہے
دئیے جلائو مگر روشنی کا نام نہ لو
Editor "Karwan-e-Adab" 79-A,
Ginnori Main Road, Bhopal (M.P)
|