* اُن سے آنکھوں ہی میں ہوتی ہے لڑائی *
غزل
اُن سے آنکھوں ہی میں ہوتی ہے لڑائی میری
تھام لیتے ہیں صنم جب بھی کلائی میری
آئینو! شوخ مزاجی میں حیا کے تیور
مجھ کو تصویر نئی تم نے دکھائی میری
انتہا دیکھو شرارت کی بھری محفل میں
اُس نے گاگا کے غزل مجھ کو سنائی میری
میں نے رو رو کے جدائی میں یہاں جاں دیدی
بے وفا یاد بھی تجھ کو نہیں آئی میری
بھری برسات میں یوں چھوڑ کے جانے والے
مجھ کو بھی خوب ستائے گی جدائی میری
مجھ کو سورج نے اتارا ہے اجالے دے کر
اے کرنؔ آج زمیں پر ہے بدھائی میری
ڈاکٹر) کویتا کرن)
Nehru Colony, Falna
Dist. Pali-306116
(Rajisthan)
Mob: 9414523730
9829317780
kavitakiran2008@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++ |