خالد عبادی
مری زمین ترے آسماں سے اچھی ہے
یہ کربلا نہ بنے تو جناں سے اچھی ہے
اگرچہ گرد اطاعت سے بے ظہور ہوئی
مری جبین، تیرے آستاں سے اچھی ہے
ابھی تو یہ بھی ترے شہر میں نہیں رائج
نہیں ،ہماری حریصوں کی ہاں سے اچھی ہے
جہاں سے ہم نے بنائی ہے اک نئی شہہ راہ
گر چلوگے ، کہوگے یہاں سے اچھی ہے
ہمارے سر پہ کبھی موت ہے کبھی دشمن
مگر یہ بات تلاشِ اماں سے اچھی ہے
****