* مجھ کو معصوم دعاؤں کی قسم ہے، میں ت *
میں تو مٹی تھا مجھے آگ بنانے والا
مل گیا خاک میں وہ خاک اڑانے والا
دشت۔ ہجراں نے ابھی ظرف کہاں دیکھا ہے
میں نہیں درد کو فریاد بنانے وال
دل تو سورج کی طرح گھر سے نکل جاتا ہے
شام سے پہلے نہیں لوٹ کے آنے والا
مجھ کو معصوم دعاؤں کی قسم ہے، میں تو
سبز چادر میں نہیں پھول لگانے والا
دوستو اپنی دوکاں داری کہیں اور کرو
میں چنبیلی نہیں آنگن میں لگانے والا
ماں جو مر جائے تو کچھ بھی نہیں رہتا ساحل
کوئی ملتا نہیں سینے سے لگانے والا
******* |