* نظم پیش گوئی : سچّائی *
نظم پیش گوئی : سچّائی
جہاں دفن کرنے پہ قتل ہوں
جہاں قتل کرنا بھی کھیل ہو
جہاں کھیل کھیل میں قتل ہوں
وہاں مٹّی اپنی عنائیتں ،کبھی بھول جائے تو کیا عجب
جہاں خیمہ زن ہوں قیامتیں
جہاں پہرہ زن ہوں مصیبتیں
وہاں آسماں سے ہلاکتیں
جو برس پڑیں تو غضب ۔۔۔ نہیں
خالد ملک ساحل
|