* وہ بھی کرتا ہے شب و روز، دُعا اپنی ج *
وہ بھی کرتا ہے شب و روز، دُعا اپنی جگہ
جس کو ملتا نہیں دنیا میں خُدا اپنی جگہ
میں ہوں غیور قبیلے سے محبت کی قسم
دوستی اپنی جگہ اور وفا اپنی جگہ
جس کے سینے میں محبت ہے اُسے ملنا ہے
میں بھی کرتا ہوں مرے دوست گِلہ اپنی جگہ
اپنی ترتیب سے بیگانہ پڑی ہے دنیا
کوئی پتّھر نہ کسی گھر میں لگا اپنی جگہ
آئینہ رکھ کے وہ پتّھر کے مقابل ، بولا
دلکشی اپنی جگہ اور ادا اپنی جگہ
رات کی رات تھا ہنگامہء ہستی ساحل
دن جو نکلا تو نظارہ نہ رہا اپنی جگہ
خالد ملک ساحل
|