لاہور ، پاکستان کے بڑےہوشمند، جہاندیدہ ، ایک بڑے شاعر ، جنہیں آج تک وہ مقام نہیں مل سکا، جس کے و ہ مستحق ہیں۔پر یہ میری زاتی خَلِش ہے ، خالد صاحب ستایش و صلے سے بے نیاز، اپنے کام پہ توجہ رکھتے ہیں، شکوہ و شکایت کی عامیانہ سوچ سے کوسوں دور رہتےہیں۔
آپ کے چند منتب اشعار احباب کی نذرکر رہا ہوں، پسند آئیں تو خا لد شریف صاحب کو حق ِ داد سے محروم نہ رکھنے کی درخواست کرتاہوں، ورنہ وہ تو بندہِ بے نیاز ہے۔
(پاکستان کی خاص پس منظر میں)
بس ہم ہیں کہ مٹی سے محبت کر رہے ہیں
پرندے بھی یہاں سے اب تو ہجرت کر رہے ہیں
کسی یوسف کو بلواؤ زنانِ مصر پِھر سے
کیئ صدیوں سے یہ بازار وحشت کر رہے ہیں
اُنہیں معلوم ہیں سب ہیں منافق اُن کے پیچھے
وہ کتنے شوق سے پھر بھی اِمامت کر رہیے ہیں
*****************