donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Khawar Naqvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مچلتی خواہشیں اس طرح میرے جی میں ر *
سر کڑاہی میں

مچلتی خواہشیں اس طرح میرے جی میں رہتی ہیں
کہ جیسے ہدیاں اُبلی ہوئی ہانڈی میں رہتی ہیں

بھلا ان بینگنوں سے ذائقے کی کیا توقع ہے
کہ جن کی حرکتیں ساری فقط تھالی میں رہتی ہیں

تم اس کی سادہ لوحی سے کہیں دھوکا نہ کھا جانا
ہزاروں رقمیں اس کی ایک خربازی میں رہتی ہیں

پسینے چھوٹتے ہیں مجنوؤں کے اے سی کمروں میں
کہ عصرِ نو کی لیلائیں بڑی گرمی میں رہتی ہیں

اِدھر شیریں کو حاصل ہو گیا ہے دودھ ڈبے کا
اُدھر فرہاد کی آنکھیں کسی کھڑکی میں رہتی ہیں

نجانے اس کی کرسی میں ہیں کیسی برکتیں خاورؔ
کہ اس کا سر کڑاہی میں ہے پانچوں گھی میں رہتی ہیں
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 337