* حالِ دل ان کو سناتے جایئے *
حالِ دل ان کو سناتے جایئے
شرط یہ ہے کہ مسکراتے جایئے
آپ کو جاتے نہ دیکھا جائے گا
شمع کو پہلے بجھاتے جایئے
شکریہ لطفِ مسلسل کا مگر
گاہے گاہے دل کو دُکھاتے جایئے
دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
دوستوں کو آزماتے جایئے
روشنی محدود ہو جن کی خمار
ان چراغوں کو بجھاتے جایئے
|