donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Krishan Bihari Noor
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ لب کہ جیسے ساغر و صہبا دکھائی دے *
وہ لب کہ جیسے ساغر و صہبا دکھائی دے
جنبش جو ہو تو جام چھلکتا دکھائی دے

دریا میں یوں تو ہوتے ہیں قطرے ہی قطرے سب
قطرہ وہی ہے جس میں کہ دریا دکھائی دے

کیوں آئینہ کہیں اسے پتھر نہ کیوں کہیں
جس آئینے میں عکس نہ اس کا دکھائی دے

اس تِشنہ لب کی نیند نہ ٹوٹے دعا کرو
جس تِشنہ لب کو خواب میں دریا دکھائی دے

کیسی عجیب شرط ہے دیدار کے لئے
آنکھیں جو بند ہوں تو وہ جلوہ دکھائی دے

کیا حسن ہے جمال ہے کیا رنگ روپ ہے
وہ بھیڑ میں بھی جائے تو تنہا دکھائی دے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 632