* ہے سامنے کربلائے تازہ چلتی ہے کیا *
غزل
(کرشن کمار طور( دھرم شالہ
ہے سامنے کربلائے تازہ
چلتی ہے کیا ہوائے تازہ
آواز میں کیا سنوں خود اپنی
کیا دہر میں دوں صدائے تازہ
اندرون پہ دستک دے رہی ہے
کیسی ہے یہ نوائے تازہ
اعلان انا میں کر رہا ہوں
ہے سر پہ کھڑی بلائے تازہ
ہجرت کی گھڑی پھر آرہی ہے
پھر سامنے ہے دُعائے تازہ
چپ چاپ گزر گئی جہاں سے
اے طورؔ مری نوائے تازہ
Editor " Sarsabz" Quarterly, E-134,
Khanyara Road, Dharamshala-176215 (H.P)
|