donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Lata Haya
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اندھیروں میں جو آج اک روشنی معلوم  *
غزل

اندھیروں میں جو آج اک روشنی معلوم ہوتی ہے
یہ بستی امن کی جلتی ہوئی معلوم ہوتی ہے

سیاست کیسے گندے موڑ پر لائی ہے انساں کو
کہ اب انسانیت دم توڑتی معلوم ہوتی ہے

نظر میں دل میں دھڑکن میں خیالوں میں تصور میں
مجھے ہرجا تری موجودگی معلوم ہوتی ہے

ہم اُن کی دل لگی کو بھی سمجھتے ہیں لگی دل کی
انہیں دل کی لگی بھی دل لگی معلوم ہوتی ہے

ہوا جس نے مرے چہرے پہ ایسے نقش چھوڑے ہیں
مجھے اپنی ہی صورت اجنبی معلوم ہوتی ہے

اِدھر دل ہے اُدھر دنیا نہیں معلوم کیا ہوگا
حیا اب آزمائش کی گھڑی معلوم ہوتی ہے

لتا حیا،

Buil.No.3, Flat No.344
Narmada, Behind
Oshiwara Plice St.
New Link Rd,Andheri
W.Mumbai-102
Mob: 9324169368
latahaya@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 1006