donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahirul Qadri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جمنا کا کنارہ *

جمنا کا کنارہ


مولانا  ماہر القادری

جامن کے درختوں سے جو کچھ آگے بڑھا میں   آئی نظر آتی ہوئی ایک شوخ دلارا

اللہ رے اٹھلائی ہوئی چال کی شوخی   رک جائے جسے دیکھ کے جلتا ہوا دھارا

قشقے پہ  وہ چاندی کا چمکتا ہوا جھومر    جس طرح سے انگارے پہ ٹہرا ہوا پارہ

لہر جو قریب آئی تو دامن کو سنبھالا   ایک ہاتھ میں نقشین تھی گاگر کو اتارا

پہلے تو ہر شئی کو بڑے غور سے دیکھا    پھر جھک کے بڑے ناز سے ہاتھوں کو نکھارا

پیروں کے تلوں کو کبھی بچھؤوں کو گھمایا   گاگر کو اجالا کبھی بالوں کو سنوارا

پانی سے ڈھلکتی ہوئی گاگر کو اٹھایا    لیتےہوئے معصوم اداؤوں کا سہارا

آتا مجھے دیکھا تو وہ جھجکی کبھی چھپکی    شاید میرا آنا ہوا نہ ہوا اسکو گوارا

دیکھا نہ گیا حسن کی مجبوری کا عالم    میں اس سے یہ کہتا ہوا بستی کو سدھارا

وہ بتکدہ ہند کے بے ترشے ہوئے بت

بخشم بہ نگاہے تو سمرقند و بخار

۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 357