* سارے بدن کا خون پسینے میں جل گیا *
سارے بدن کا خون پسینے میں جل گیا
اتنا چلے کہ جسم ہمارا پگھل گیا
چلتے کہ دن گن رہے تھے مصیبت کے رات دن
دم لینے ہم جو بیٹھ گئے دم نکل گیا
اچھا ہوا جو راہ میں ٹھوکر لگی ہمیں
ہم گر پڑے تو سارا زمانہ سنبھل گیا
وحشت میں کوئی ساتھ ہمارا نہ دے سکا
دامن کی فکر کی تو گریباں نکل گیا
|