donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahmood Sham
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اک نوٹ بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہ&# *
شگفتہ غزل

اک نوٹ بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ
دیکھی پولیس تو کھینچ لیے مسکرا کے ہاتھ

’’ انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ ‘‘
بھڑکی جو نس تو چھوڑ دیے سٹپٹا کے ہاتھ

چشم زدن میں دے کے اڑنگا پٹخ دیا
ٹاٹا وہ کر رہے ہیں ہمیں اب ہلا کے ہاتھ

سائن نکاح نامے پہ کس شوق سے کیے
اب دیتے پھر رہے ہو دہائی کٹا کے ہاتھ

یہ کیا خبر تھی ہاتھ میں ہو گی یہ ہتھکڑی
پچھتا رہے ہیں ہم تو تمھارے بٹا کے ہاتھ

پوچھا نفی کا ہم نے جو استاد سے سوال
سمجھا دیا جناب نے فوراً گھما کے ہاتھ

غصے سے چائے دینا تیرا آج تک ہے یاد
’’ منہ پھیر کر ادھر کو ادھر کو بڑھا کے ہاتھ ‘‘

پندرہ ہزار عاصیؔ سے اینٹھے دبا کے پاؤں
دس اور لے گئے ہیں وہ اس کا دبا کے ہاتھ
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 465