donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahshar Amrohvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کسی قیمت بھی اب جنس وفالائی نہیں ج *
غزل

کسی قیمت بھی اب جنس وفالائی نہیں جاتی
کہاں سے آئے وہ شے جو کہیں پائی نہیں جاتی
تصور میں بھی زحمت ان سے فرمائی نہیں جاتی
کسی صورت بلائے شام تنہا ئی نہیں جاتی
یہاں تک آگئے ہیں ہم بھی دنیا ئے مسرت میں
ہنسی آتی تو ہے ہونٹوں پہ ٹھہرائی نہیں جاتی
نہ جانے تم نے کیوں ٹھکرادیا میری محبت کو
محبت تو کسی قیمت بھی ٹھکرائی نہیںجاتی
مری آنکھیں ہیں اور ہردم ہلال نو کے نظارے
تصور سے کسی کا فر کی انگڑائی نہیں جاتی
جواں جب سے ہوئے جی بھر کے آئینہ نہیں دیکھا
نظر اب اپنے رخ پر ان سے ٹھہرائی نہیں جاتی
زمانہ معترف ہے مر نے والے کی محبت کا 
محبت بھی عجب شے ہے جو دفنائی نہیں جاتی
کبھی وہ دن تھا ہم کانٹوں سے کھیل آئے ہیں اے محشر
طبیعت اب تو پھولوں سے بھی بہلائی نہیں جاتی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 377